نئی دہلی :غالب انسٹی ٹیوٹ نئی دہلی میں یکم مئی سے آن لائن اردو، فارسی کلاسز کا آغاز ہوگیا ہے۔ ان کلاسز کا مقصد اردو ، فارسی کے مبادیات سے لوگوں کو واقف کرانا ہے۔ کلاسز کا افتتاح شعبہ اردو جامعہ ملیہ اسلامیہ کے سابق صدر پروفیسر خالد محمود نے ایوان غالب میں یکم مئی کو شام ۴ بجے کیا۔ انھوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ زبان ہماری بنیادی ضرورت ہے، مثلاً میں پیشے سے ایک استاد رہا ہوں اگر مجھے اس زبان پر قابو نہیں ہوگا جس میں مجھے اپنی بات کہنی ہے یا دوسرے کو سمجھانی ہے تو میں اپنے پیشے کا بھی حق ادا نہیں کر سکتا۔ انسان جتنی زیادہ زبانوں کو جانتا ہے اس کی شخصیت میں اتنا ہی نکھار پیدا ہوتا ہے۔ میں غالب انسٹی ٹیوٹ کو مبارکباد پیش کرنا چاہتا ہوں کہ انھوں نے بیسک تعلیم کی اہمیت کو سمجھتے ہوئے آن لائن کورسز کا نتظام کیا۔ اس اجلاس کی صدارت غالب انسٹی ٹیوٹ کے سکریٹری پروفیسر صدیق الرحمٰن قدوائی نے کی۔ اپنے صدارتی خطاب میں انھوں نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ غالب انسٹی ٹیوٹ کی سرگرمیاں صرف علمی مذاکروں اور سمیناروں تک محدود نہیں، بلکہ اردو، فارسی کی بنیادی تعلیم کا بھی یہاں انتظام کیا جاتا ہے۔ گزشتہ کلاسز کا تجربہ بہت اچھا رہا اور طلبا کی طرف سے ہی یہ مطالبہ ہوا کہ اس طرح کے کورسز کو جاری رہنا چاہیے لہٰذا ایک بار پھر کلاسز کا آغاز ہو رہا ہے اور مجھے پورا یقین ہے کہ پچھلی بار کی طرح یہ کورس بھی کامیابی کے ساتھ مکمل ہوگا۔ شعبہ اردو دہلی یونیورسٹی کی صدر پروفیسر نجمہ رحمانی نے اس اجلاس میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ انھوں نے جلسے کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ غالب انسٹی ٹیوٹ اردو کا ایک فعال ادارہ ہے اور یہاں کی سرگرمیوں سے ہم سب واقف ہیں لیکن آج جس کورس کا آغاز ہو رہا ہے مجھے بے انتہا خوشی ہے کہ یہاں کے منتظمین نے اس ضرورت کو محسوس کیا کہ بنیادی تعلیم کے بغیر اعلیٰ تعلیم کا خواب مکمل نہیں ہو سکتا۔ اردو کی خصوصیت یہ ہے کہ اس کو سننے والا اس سے متاثر ہوئے بغیر نہیں رہ سکتا۔ گنگا جمنی تہذیب کو سمجھنے کے لیے اور اس کو باقی رکھنے کے لیے اردو سے واقفیت بہت ضروری ہے۔ غالب انسٹی ٹیوٹ کے ڈائرکٹر ڈاکٹر ادریس احمد نے کہا کہ غالب انسٹی ٹیوٹ میں اردو، فارسی کی کلاسز کا سلسلہ نیا نہیں ہے ، پچھلی بار جن لوگوں نے اس کورس میں حصہ لیا ان کی پیش رفت کو دیکھ کر بہت خوشی ہوئی اور حوصلہ بھی ملا۔ اردو، فارسی کے استاد جناب طاہر الحسن نے بڑی محنت سے طلبا کو تعلیم دی اور مشق کرائی ۔ مجھے پورا یقین ہے کہ اس بار کا سیشن بھی پہلے کی طرح کامیاب رہے گا۔ اردو فارسی کے استاد جناب طاہرالحسن نے کہا کہ اردو ایک شیریں زبان ہے اس کے سیکھنے سے شخصیت میں کشش پیدا ہو تی ہے اور فارسی کے ساتھ سیکھنا زبان کی کئی باریکیوں کا آسان بنا دیتا ہے۔ پچھلی بار کے طلبا کی کارکردگی بہت حوصلہ بخش رہی مجھے یقین ہے کہ اس مرتبہ بھی میرا تجربہ مختلف نہیں ہوگا۔