۔
سنگاپور: ہندوستانی نژاد سنگاپور میں پیدا ہونے والے ماہر معاشیات تھرمن شانموگرتنم نے جمعہ کو سنگاپور کے صدارتی انتخابات میں بھاری اکثریت سے اپنی فتح درج کی ہے، سنگاپور میں 2011 کے بعد یہ پہلا صدارتی انتخاب تھا۔ — مالائی امیدواروں کے لیے مخصوص 2017 میں ہونے والا آخری انتخاب — بلامقابلہ ہواتھا۔
ہندوستانی نژاد سنگاپور میں پیدا ہونے والے 66 سالہ ماہر اقتصادیات تھرمن شنموگرتنم نے گزشتہ ماہ اپنی صدارتی مہم کا باقاعدہ آغاز اس عہد کے ساتھ کیا تھا کہ وہ ملک کی ثقافت کو دنیا میں ‘روشن کرتے رہیں گے۔ وہ سخت معیار کے تحت منتخب ہونے والے تین امیدواروں میں سے ایک تھے۔ سنگاپور میں صدر کے عہدے کے لیے امیدواروں کو سخت اہلیت کے عمل سے گزرنا پڑتا ہے۔
سبکدوش ہونے والی صدر حلیمہ یعقوب کی چھ سالہ مدت 13 ستمبر کو ختم ہو رہی ہے،وہ ملک کی آٹھویں صدر اور اس عہدے پر پہنچنے والی پہلی خاتون ہیں۔ سنگاپور میں 2017 کا صدارتی انتخاب ایک محفوظ انتخاب تھا، جس میں صرف مالائی کمیونٹی کے افراد کو ہی لڑنے کی اجازت تھی۔ اس دوران حلیمہ کو صدر نامزد کیا گیا، کیونکہ ن کے خلاف کوئی دوسرا امیدوار نہیں تھا۔
تھرمن شانموگرتنم نے 2.48 ملین ووٹوں میں سے 70.4 فیصد (1,746,427 ووٹ) حاصل کیے، جبکہ ان کے چینی نژاد حریف این جی کوک سونگ اور ٹین کن لیان کو بالترتیب 15.72 فیصد اور 13.88 فیصد ووٹ ملے۔نتائج کا اعلان ریٹرننگ آفیسر تان مینگ ڈوئی نے گزشتہ نصف شب کو کیا، جس کےبعد تھرمن سنگاپور کے تیسرے ہندوستانی نژاد صدر بن گئے۔
وزیر اعظم لی ہسین لونگ نے تھرمن کو جنہوں نے 2011 سے 2019 تک سنگاپور کے نائب وزیر اعظم کے طور پر خدمات انجام دیں،صدارتی انتخاب جیتنے پرمبارکباد پیش کی ہے ۔انہوں نے کہا کہ سنگاپور والوں نے فیصلہ کن فرق سے تھرمن شانموگرٹنم کو ہمارا اگلا صدر منتخب کیا ہے۔ ریاست کے سربراہ کے طور پر، وہ اندرون اور بیرون ملک ہماری نمائندگی کریں گے اور ریزرو اور اہم تقرریوں سمیت تحویل کے اختیارات استعمال کریں گے۔