نئی دہلی: جمعیۃ علماء ہند نے 3 نومبر 2024 کو دہلی کے اندرا گاندھی انڈور اسٹیڈیم میں ایک عظیم الشان اجلاس منعقد کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اس اجلاس کا مقصد ملک میں جاری فاشزم، آئین کی خلاف ورزیوں اور ایک خاص طبقے کے خلاف منظم سازشوں کے خلاف آواز بلند کرنا ہے۔
جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا ارشد مدنی نے اس سلسلے میں مختلف ریاستوں سے آئے ہوئے جمعیۃ علماء کے عہدیداران اور کارکنان کو اجلاس کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔ انہوں نے ملک کی موجودہ صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان آج فاشزم کے نرغے میں ہے۔ مسلمانوں کو منظم طریقے سے حاشیے پر دھکیلا جا رہا ہے اور آئین کی بالادستی کو ختم کر کے عوام میں خوف و دہشت پھیلائی جا رہی ہے۔
مولانا مدنی نے کہا کہ ہمارا ملک آزادی اور جمہوریت کی جو نعمتیں حاصل کر چکا ہے، وہ ہمارے بزرگوں کی طویل جدوجہد اور قربانیوں کا نتیجہ ہے۔ ہمارے بزرگوں نے خواب دیکھا تھا کہ اس ملک میں تمام لوگ برادریوں، طبقات اور مذاہب سے بالاتر ہو کر امن و آشتی کے ساتھ زندگی گزاریں گے۔مولانا مدنی نے کہا کہ ہمارا ملک آزادی اور جمہوریت کی جو نعمتیں حاصل کر چکا ہے، وہ ہمارے بزرگوں کی طویل جدوجہد اور قربانیوں کا نتیجہ ہے۔ ہمارے بزرگوں نے خواب دیکھا تھا کہ اس ملک میں تمام لوگ برادریوں، طبقات اور مذاہب سے بالاتر ہو کر امن و آشتی کے ساتھ زندگی گزاریں گے۔انہوں نے کہا کہ اجلاس کا مقصد ملک میں جمہوریت کو فروغ دینا اور آئین کی حفاظت کو یقینی بنانا ہے۔ ساتھ ہی امن، ہم آنگی اور بھائی چارے اور محبت کی صدیوں پرانی روایت کو پھر سے زندہ کرنا ہے۔
اجلاس میں وقف املاک کی حفاظت پر بھی تفصیل سے گفتگو ہوگی۔ مولانا مدنی نے کہا کہ وقف املاک کو ہتھیانے کی سازش کی جا رہی ہے اور جمعیۃ اس کا بھرپور مقابلہ کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ وقت ترمیمی بل کی آڑ میں وقف املاک پر قبضہ کرنے اور ہمیں ہماری بیش قیمتی وراثت سے محروم کرنے کی سازش کی جا رہی ہے، جس کا پردہ فاش کیا جانا ضروری ہے۔