ممبئی :مشہور و معروف بالی ووڈ نغمہ نگار جاوید اخترکے خلاف فلم اداکارہ کنگنا رانوت اندھیری کورٹ میں جو مقدمہ دائر کیا تھا ،اس کی سماعت سیشن کورٹ میں 8 اگست کو ہوگی۔ دراصل کنگنا رانوت کے ذریعہ جاوید اختر کے خلاف داخل شکایت میںجاوید اختر کو کورٹ نے طلب کیا تھا، جس میں تعزیرات ہند کے تحت مجرمانہ دھمکی اور ایک خاتون کی شائستگی کو ٹھیس پہنچانے سے متعلق الزامات شامل ہیں۔ جاوید اختر کو 5 اگست کو اندھیری کورٹ میں پیش ہونے کے لیے کہا گیا تھا، جاوید اخترنے سیشن کورٹ میں سماعت کی درخواست کی جو منظورکر لی گئی ۔اب سماعت سیشن کورٹ میں 8 اگست کو ہوگی۔
واضح رہے کہ معاملہ 5 اگست 2021 کا ہے۔ اس دوران کنگنا رانوت نے ایک انٹرویو کے دوران کہا تھا کہ جاوید اختر نے ان پر رتک روشن سے معافی مانگنے کا دباؤ ڈالا تھا۔ کنگنا کے اس بیان کے بعد جاوید اختر نے ان کے خلاف ہتک عزتی کا مقدمہ درج کرا دیا۔ یہ رتک روشن کے ساتھ ان کے تنازعہ کے دوران کی بات تھی، جن کے ساتھ کنگنا نے اس وقت رشتے میں ہونے کی بات کہی تھی۔ اس کے بعد عدالت نے گزشتہ دنوں جاوید اختر کے اوپر سے جبراً وصولی سمیت چار دیگر الزامات کو یہ کہتے ہوئے خارج کر دیا ہے کہ اس معاملے میں جبراً وصولی کا کوئی معاملہ نہیں بنتا ہے۔
اس معاملے میں قبل میں ہوئی سماعت میں ڈاکٹر رمیش اگروال، جو جاوید اختر، کنگنا رانوت اور روشن فیملی کے ڈاکٹر ہیں، کو گواہ کی شکل میں عدالت میں بلایا گیا تھا۔ انھوں نے کہا تھا کہ میٹنگ اختر، کنگنا اور ان کی بہن رنگولی کے درمیان ہوئی تھی جہاں وہ بھی موجود تھے۔ انھوں نے عدالت کو یہ بھی بتایا تھا کہ جاوید اختر نے ان سے اداکاروں کے درمیان کے ایشوز کے بارے میں بات کی تھی اور بتایا تھا کہ انھیں کیسے سمجھوتے پر پہنچنا چاہیے۔
دوسری طرف کنگنا کے ذریعہ دیے بیانات کو جاوید اختر مجسٹریٹ کے سامنے خارج کر چکے ہیں۔ انھوں نے کہا تھا کہ میرے اوپر لگے سبھی الزامات جھوٹے ہیں، کیونکہ میں لکھنؤ سے ہوں جہاں پر تو نہیں بلکہ آپ کہنے کا رواج ہے، پھر چاہے کوئی آپ سے چھوٹا ہی کیوں نہ ہو۔