نئی دہلی: سپریم کورٹ نے 9 اگست کو کولکتہ کے آر جی کار میڈیکل کالج اور اسپتال کے ایک پوسٹ گریجویٹ ٹرینی ڈاکٹر کی مبینہ عصمت دری اور قتل کے معاملے کی از خود سماعت کے دوران ‘وکی پیڈیا’ کے رویہ پر سخت اعتراض کرتے ہوئے متاثرہ کا نام اور تصویر فوری ہٹانے کی ہدایت دی۔چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ اور جسٹس جے بی پاردی والا اور منوج مشرا کی بنچ نے سالیسٹر جنرل تشار مہتا کے اعتراضات پر غور کرنے کے بعد یہ حکم دیا۔
بنچ کے سامنے مسٹر مہتا نے متاثرہ کا نام اور تصویر نہ ہٹانے کے وکی پیڈیا کے موقف پر سخت اعتراض ظاہر کیا۔عدالت عظمیٰ نے وکی پیڈیا کو ہدایت دی کہ پرائیویسی اور وقار کے اصولوں کو مدنظر رکھتے ہوئے متاثرہ کا نام اور تصویر فوری طور پر ہٹا دی جائے۔بنچ نے کہاکہ “گورننگ اصول یہ ہے کہ عصمت دری اور قتل کے شکار کی شناخت ظاہر نہیں کی جانی چاہیے۔ اس لیے وکی پیڈیا کو سپریم کورٹ کے پاس کردہ سابقہ حکم پر عمل کرنا چاہیے۔