لکھنؤ: بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کی قومی صدر مایاوتی نے ذات پر مبنی مردم شماری کے مطالبے کا اعادہ کیا ہے۔ مایاوتی نے کہا کہ اب یہ ضروری ہو گیا ہے کہ مرکزی حکومت اس معاملے پر بغیر کسی تاخیر کے مثبت قدم اٹھائے۔بی ایس پی سربراہ نے ہفتہ کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم ‘ایکس پر لکھا کہ 4 دسمبر سے شروع ہونے والے پارلیمنٹ کے آئندہ سرمائی اجلاس سے پہلے آل پارٹی میٹنگ میں بی ایس پی نے حکومت سے ملک میں ذات پر مبنی مردم شماری کرانے کا مطالبہ کیا۔ اب جب ملک کے کونے کونے سے اس کا مطالبہ کیا جا رہا ہے تو مرکزی حکومت کے لیے ضروری ہو گیا ہے کہ وہ اس سلسلے میں فوری مثبت قدم اٹھائے۔
انہوں نے مزید لکھا کہ مہنگائی، غربت، بے روزگاری، خراب سڑکوں، پانی، بجلی، تعلیم، صحت اور امن و امان اور ذات پات کے استحصال اور مظالم کا شکار ملک کے عوام میں ذات پر مبنی مردم شماری کے حوالے سے جو بے مثال دلچسپی اور بیداری ہے، وہ بی جے پی کی نیند اڑا رہی ہے۔مایاوتی نے کہا کہ مختلف ریاستی حکومتیں ‘سماجی انصاف کے نام پر ذات پر مبنی مردم شماری کر کے عوامی جذبات کو کافی حد تک مطمئن کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔ لیکن، اس کا صحیح حل اسی وقت ممکن ہے جب مرکزی حکومت اس بات کو یقینی بنائے گی کہ قومی سطح پر ذات پر مبنی درست مردم شماری کر کے لوگوں کو ان کے حقوق فراہم کیے جائیں۔