پٹنہ:بہار میں نیپال کی شدید بارشوں کا نتیجہ سیلاب کی شکل میں سامنے آ رہا ہے۔ کوسی، گنڈک اور گنگا ندیوں کے پانی سے شہر، قصبے اور دیہات سب تباہ ہو رہے ہیں۔ گزشتہ 24 گھنٹوں میں دربھنگہ سے لے کر سہرسا تک نئے علاقے سیلابی پانی کی لپیٹ میں آ چکے ہیں۔ اب تک 19 اضلاع میں 12 لاکھ سے زیادہ لوگ سیلاب سے متاثر ہوئے ہیں۔ مغربی چمپارن، ارریہ، کشن گنج، گوپال گنج، سیوہار، سیتامڑھی، سپول، مدھے پورہ، مظفر پور، پورنیہ، مدھوبنی، دربھنگہ، سارن، سہرسا اور کٹیہار کے اضلاع سب سے زیادہ متاثر ہیں۔
سیلاب نے 76 بلاکس کے 368 پنچایتوں میں پانی بھر دیا ہے جس سے لاکھوں لوگ اپنی روزمرہ کی زندگی گزارنے سے قاصر ہیں۔ حکومت کا دعویٰ ہے کہ امدادی کارروائیاں جاری ہیں، اور این ڈی آر ایف اور ایس ڈی آر ایف کی 16 ٹیمیں تعینات ہیں، جن میں 90 انجینئرز اور سیکڑوں انتظامی اہلکار شامل ہیں، مگر زمین پر صورت حال انتہائی سنگین ہے۔
بہار کے 38 اضلاع میں سے نصف اضلاع میں تقریباً 16 لاکھ افراد سیلاب سے متاثر ہیں۔ سیلاب نے 270 دیہاتوں کو مکمل طور پر ڈبو دیا ہے، اور لوگ کھانے، پینے اور دوا کے لئے ترس رہے ہیں۔ بچے، خواتین اور بزرگ سب بے حال ہیں، جبکہ مویشی بھی بڑی تعداد میں متاثر ہوئے ہیں۔
سیلاب کی وجہ سے اب تک کوسی اور گنڈک ندیوں کے کنارے 7 بند ٹوٹ چکے ہیں، اور پانی نئے علاقوں میں داخل ہو رہا ہے۔ ندیوں میں بگڑتے حالات سے مزید علاقے زیر آب آ چکے ہیں، اور ہزاروں لوگ محفوظ مقامات پر منتقل ہو چکے ہیں۔