راجستھان کے سری گنگا نگر ضلع کے رائے سنگھ نگر تھانہ علاقہ میں ایک خاتون بینک ملازم نے اپنے ساتھی کارکن پر شادی کا جھانسہ دے کر اس کے ساتھ منھ کالا کرنے اور بلیک میل کرکے لاکھوں روپے بٹورنے کا الزام لگایا ہے۔
لڑکی نے بینک منیجر اور دیگر افراد پر بھی ملزم کا ساتھ دینے، بلیک میل اور پریشان کرنے کا الزام لگایا ہے۔ پولیس نے 23 سالہ متاثرہ کے ذریعہ دی گئی رپورٹ کی بنیاد پر مقدمہ درج کیا ہے۔
ڈی ایس پی انو بشنوئی کے ذریعے اس معاملے کی جانچ کی جا رہی ہے۔ پولیس ذرائع کے مطابق رائے سنگھ نگر کی رہنے والی لڑکی ایک پرائیویٹ بینک میں کام کرتی ہے۔ لڑکی نے درج کی گئی رپورٹ میں بتایا ہے کہ چک 10ٹی کے کا رہائشی وکاس سال 2013 میں اس کے گھر کے قریب کرائے پر رہتا تھا۔ تب وکاس سے جان پہچان ہو گئی۔ فیس بک کے ذریعے اس سے بات کرنے لگی۔ اسی مکان میں سشیل بشنوئی اور سدھیر اسی مکان میں آتے رہتے تھے۔ سدھیر پنچایت کمیٹی میں نوکری کرتا ہے۔ شہر میں ریلوے کوارٹر میں رہنے والا ایک ریلوے ملازم بھی اس گھر آیا کرتا تھا۔ کئی بار وکاس نے اسے ان لوگوں سے ملوایا۔ تقریباً 4 سال پہلے اس نے ایک کوچنگ سینٹر میں پڑھنا شروع کیا۔
متاثرہ کے مطابق وکاس ہمیشہ کہتا تھا کہ وہ اسی سے ہی شادی کرے گا۔ اسی دوران اسے اگست 2022 میں ایک پرائیویٹ بینک میں نوکری مل گئی۔ وکاس وہاں پہلے ہی کام کر رہا تھا۔ وکاس نے شادی کا وعدہ کرکے اس کے ساتھ جسمانی تعلقات بنالئے۔ بعد میں وہ مسلسل اس کے ساتھ جسمانی تعلقات بناتا رہا۔ اسی دوران وکاس نے اس کا ویڈیو بنایا اور تصویر بھی لیں۔ وہ اس کی بنیاد پرلڑکی کو بلیک میل کرنے لگا،جس سے وہ پریشان ہو گئی۔ وکاس نے بعد میں شادی کرنے سے انکار کر دیا۔ پولیس نے بتایا کہ دفعہ 376-ڈی، 354 اور 384 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔