اسلام آباد:پااکستانی وزیراعظم شہباز شریف کے خصوصی دفاعی مشیر اور سابق فوجی سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ کے قریبی ملک محمد احمد خان نے کیمرے پر یہ قبول کیا ہے کہ پاکستان سے ڈرون کے ذریعے ہندوستان میں ڈرگس اسمگلنگ کو انجام دیا جارہا ہے۔ ہندوستان کی طرف سے پاکستان کے ساتھ ہی متعلقہ بین الاقوامی پلیٹ فارموں پر اس مدعے کو لگاتار اٹھایا جارہا ہے، لیکن پاکستان پوری بے شرمی کے ساتھ انکار کرتا آرہا ہے۔ خان کا یہ قبول نامہ ڈرگس کے خلاف ہندوستان کی لڑائی میں اہم ثابت ہوسکتا ہے۔یہ پہلا موقع ہے جب کسی سینئر پاکستانی اہلکار نے کیمرے پر اعتراف کیا ہے کہ پاکستان منشیات کی اسمگلنگ میں ملوث ہے۔
وزیر اعظم شہباز کو دفاعی معاملات پر مشورہ دینے والے خان، نے ہندوستان کی سرحد سے لگے قصور شہر میں پاکستانی صحافی حامد میر کو ایک انٹرویو دیا ہے۔ اس کی ویڈیو میر نے سوشل میڈیا پر پوسٹ کی تھی۔ جب میر نے خان سے سرحد پار اسمگلنگ میں پاکستان کے کردار کے بارے میں سوال کیا تو خان نے کہا، "یہ ایک ہولناک حقیقت ہے کہ پاکستان سے اسمگلر ڈرون سمیت مختلف ذرائع سے منشیات ہندوستان بھیج رہے ہیں۔” خان نے کہا، حال ہی میں دو واقعات منظر عام پر آئے ہیں، جب ڈرون سے تقریباً 10 کلو ہیروئن برآمد ہوئی ہے۔میر نے خان کے ویڈیو کے ساتھ کیپشن میں لکھا، پی ایم کے مشیر ملک محمد احمد خان نے بڑا انکشاف کیا ہے۔ اسمگلر ہیروئین پہنچانے کے لیے پاکستان-ہندوستان سرحد کے پاس قصور کے سیلاب متاثرہ علاقوں میں ڈرون کا استعمال کررہے ہیں۔ انہوں نے سیلاب متاثرین کی بازآبادکاری کے لیے خصوسی پیکیج کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر متاثرین کی مدد نہیں کی گئی تو وہ بھی اسمگلروں کے نیٹ ورک میں شامل ہوجائیں گے۔