نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی نے قدرتی آفات سے نمٹنے کے لیے فطرت کے تحفظ کو ایک بڑا ہتھیار قرار دیتے ہوئے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ چھترپتی شیواجی کے آبی انتظام سے تحریک لے کر آنے والے مانسون میں چھوٹے اور بڑے دریاؤں، نہروں اور جھیلوں کو بحال کرنے کے لیے آگے آئیں۔ آل انڈیا ریڈیو پر اپنے ماہانہ پروگرام ’من کی بات‘ کے 102 ویں ایڈیشن میں، مودی نے گجرات کے کچھ میں سمندری طوفان بپرجوئے اور اس سے ہونے والے نقصانات کا ذکر کرتے ہوئے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ کچھ کے لوگ اپنے مضبوط حوصلے سے اس نقصان پر قابو پالیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے دو تین دن پہلے دیکھا کہ ملک کے مغربی سرے پر کتنا بڑا سمندری طوفان آیا جس میں تیز ہوائیں چلیں، تیز بارش ہوئی۔ سمندری طوفان بپرجوئے نے کچھ میں تباہی مچا دی ہے، لیکن جس ہمت اور تیاری کے ساتھ کچھ کے لوگوں نے اس خطرناک طوفان کا سامنا کیا وہ اتنا ہی بے مثال ہے۔ دو دن بعد، کچھ کے لوگ بھی اپنا نیا سال، یعنی اشاڑھی بیج بھی منانے جا رہے ہیں۔ یہ بھی اتفاق ہے کہ آشاڑھی بیج کو کچھ میں بارشوں کے آغاز کی علامت سمجھا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا ’’میں اتنے سالوں سے کچھ آتا جاتا جا رہا ہوں، مجھے وہاں کے لوگوں کی خدمت کرنے کا شرف حاصل ہوا ہے اور اس کے لیے میں کچھ کے لوگوں کے جذبے کو اور اچھی طرح جانتا ہوں۔ کچھ، جس کے بارے میں کہا جاتا تھا کہ دو دہائیوں پہلے آنے والے تباہ کن زلزلے کے بعد وہ کبھی بھی ابھر نہیں پائے گا، آج وہی ضلع ملک کے تیزی سے ترقی کرنے والے اضلاع میں سے ایک ہے۔ مجھے یقین ہے کہ کچھ کے لوگ سمندری طوفان بپرجوئے سے ہونے والی تباہی سے زیادہ تیزی سے ابھریں گے۔