نئی دہلی :مالدیپ کی حکومت نے وزیر اعظم مودی اور ہندوستان کے خلاف قابل اعتراض تبصرے کرنے پر وزراء مریم شیونا، ملیشا شریف اور مہزوم ماجد کو معطل کر دیا ہے۔ نیوز پورٹل ’آج تک‘ کی رپورٹ کے مطابق مالدیپ حکومت کے ترجمان، وزیر ابراہیم خلیل کا کہنا تھا کہ متنازعہ تبصروں کے ذمہ دار تین وزراء کو ان کے عہدوں سے فوری طور پر معطل کر دیا گیا ہے۔اس معاملے پر مالدیپ کے سابق صدر ابراہیم محمد صالح کا ردعمل بھی سامنے آیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں سوشل میڈیا پر مالدیپ حکومت کے وزراء کی طرف سے ہندوستان کے خلاف استعمال کی جا رہی نفرت انگیز زبان کی مذمت کرتا ہوں۔ ہندوستان ہمیشہ سے مالدیپ کا اچھا دوست رہا ہے اور ہمیں اس قسم کے سخت تبصروں سے دونوں ممالک کے درمیان پرانی دوستی پر منفی اثر ڈالنے کی اجازت نہیں دینی چاہئے۔
خیال رہے کہ مالدیپ کی خاتون وزیر مریم شیونا نے سوشل میڈیا پر پی ایم مودی کے بارے میں قابل اعتراض تبصرہ کیا تھا۔ ہندوستان نے یہ معاملہ مالدیپ کی محمد معیز حکومت کے ساتھ اٹھایا تھا۔ مالے میں ہندوستانی ہائی کمشنر نے وزیر کے ریمارکس پر سخت اعتراض کیا۔ ہندوستان کے اعتراض کے بعد مالدیپ کی حکومت نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ یہ ان کی ذاتی رائے ہے اور وزیر کے تبصرے مالدیپ کی حکومت کے خیالات کی نمائندگی نہیں کرتے۔حال ہی میں وزیر اعظم مودی نے لکشدیپ کا دورہ کیا تھا۔ اس کے بعد انہوں نے اس دورے کی تصاویر سوشل میڈیا پر شیئر کیں۔ انہوں نے ہندوستانیوں سے اپیل کی تھی کہ وہ اس جزیرے کا دورہ کرنے کا ارادہ کریں۔ اس کے بعد مالدیپ کی نائب وزیر برائے یوتھ ایمپاورمنٹ مریم شیونا نے پی ایم مودی کی پوسٹ پر قابل اعتراض تبصرہ کیا۔ تاہم جب ان کے ٹوئٹ پر تنقید ہوئی تو انہوں نے اسے ڈیلیٹ بھی کر دیا۔
ہندوستان کے احتجاج کے بعد مالدیپ حکومت نے اس معاملے کے حوالے سے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ مالدیپ کی حکومت سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر غیر ملکی رہنماؤں اور اعلیٰ شخصیات کے خلاف توہین آمیز تبصروں سے آگاہ ہے۔ یہ آراء ذاتی ہیں اور حکومت مالدیپ کے خیالات کی نمائندگی نہیں کرتیں۔مالدیپ کی نیشنل پارٹی نے بھی اپنی حکومت کے وزراء کے بیانات پر تنقید کی ہے۔ ایک پوسٹ میں، مالدیپ نیشنل پارٹی نے کہا، ‘مالدیپ نیشنل پارٹی ایک سرکاری اہلکار کی جانب سے غیر ملکی سربراہ مملکت کے خلاف کیے گئے نسل پرستانہ اور تضحیک آمیز تبصروں کی مذمت کرتی ہے۔ یہ ناقابل قبول ہے۔ ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ملوث افراد کے خلاف ضروری کارروائی کی جائے۔