لوک سبھا میں حزب اختلاف کے لیڈر راہل گاندھی نے کل ڈی ٹی سی یعنی دہلی ٹرانسپورٹ کارپوریشن کی بس میں سفر کیا اور ڈرائیور و کنڈکٹر سے ان کے مسائل پر کھل کر گفتگو کی۔ بس میں اس سفر کے دوران انھوں نے مارشل سے بھی بات چیت کی اور کچھ ایسے ایشوز کے بارے میں جانکاری لی جس کا انھیں سامنا کرنا پڑتا ہے۔ راہل گاندھی نے جنوبی دہلی کے سروجنی نگر بس ڈپو کے قریب جمع لوگوں کے درمیان بیٹھ کر بھی بس ڈرائیورس اور مارشلوں سے بات چیت کی جس کی تصویریں انھوں نے اپنے واٹس ایپ چینل پر شیئر کی ہیں۔
راہل گاندھی نے ڈرائیور، کنڈکٹر اور مارشل کے ساتھ بس میں کیے گئے سفر کی تصویریں شیئر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ’’دہلی میں ڈرائیور اور کنڈکٹر بھائیوں اور بس مارشلوں کے ساتھ ملاقات اور بات چیت ہوئی۔ پھر ڈی ٹی سی بس میں ایک مزیدار سفر۔ اپنوں کے ساتھ، ان کے ایشوز پہ بات!‘‘ کانگریس نے اپنے ’ایکس‘ ہینڈل سے بھی کچھ تصویریں شیئر کی ہیں اور ساتھ میں لکھا ہے کہ ’’راہل گاندھی نے ڈی ٹی سی بس میں سفر کی اور ڈرائیور، کنڈکٹر و مارشل سے ملاقات کر ان کے مسائل سنے۔ جَن نایک (عوامی ہیرو) ہر اس طبقہ سے ملاقات کر ان کی آواز بلند کر رہے ہیں جن کا ملک کی ترقی میں اہم تعاون ہے۔
کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے بھی راہل گاندھی کے بس سفر کی تصویریں اپنے ’ایکس‘ ہینڈل پر شیئر کی ہیں۔ انھوں نے اس پوسٹ کے ساتھ لکھا ہے کہ ’’عوام کی خدمت میں ہزاروں بسوں والا ٹرانسپورٹ کارپوریشن چلانے والے ڈرائیور، کنڈکٹر اور مارشل کا گھر کیسے چلتا ہے؟ مہنگائی، بچوں کی بڑھتی فیس، تنخواہ اور پنشن کی ٹینشن کے درمیان ان کی زندگی کیسے چلتی ہے؟ ملک میں کروڑوں ایسی آوازیں ہیں جو خوفناک معاشی عدم تحفظ میں جینے کو مجبور ہیں۔ ان کے من کی بات سننا ضروری ہے۔