نئی دہلی: سپریم کورٹ متھرا کرشنا جنم بھومی-شاہی مسجد تنازعہ کے تمام زیر التوا مقدمات کو ہائی کورٹ میں منتقل کرنے کا مطالبہ کرنے والی عرضی پر سماعت کے لیے تیار ہے۔ عدالت اس معاملے کی سماعت 3 اکتوبر کو کرے گی۔ عدالت نے ہندو فریق کی جلد سماعت کا مطالبہ مان لیا ہے۔ ہندو فریق کی جانب سے مطالبہ کیا گیا کہ سپریم کورٹ اس معاملے کی جلد سماعت کرے اور اس معاملے پر فیصلہ کرے۔متھرا کی ضلعی عدالت میں زیر التوا تمام مقدمات کو ہائی کورٹ میں منتقل کرنے کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں مسلم فریق کی طرف سے دائر عرضی پر جلد سماعت کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ ہندو فریق کی جانب سے وکیل وشنو جین نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ اس معاملے کی آخری سماعت 21 جولائی کو ہوئی تھی۔سپریم کورٹ میں زیر التوا ہونے کی وجہ سے الہ آباد ہائی کورٹ میں سماعت نہیں ہو رہی ہے۔جسٹس سنجے کشن کون نے کہا کہ ہم نے اس کیس کی سماعت پر روک نہیں لگائی ہے۔ ہائی کورٹ کیس کی سماعت جاری رکھ سکتا ہے۔ مسلم فریق نے ہائی کورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ اس سے قبل جمعہ کو سپریم کورٹ نے شری کرشنا جنم بھومی مکتی نرمان ٹرسٹ کی درخواست پر غور کرنے سے انکار کر دیا تھا جس میں متھرا میں جنم بھومی-شاہی عیدگاہ مسجد کمپلیکس کے سروے کی درخواست کی گئی تھی۔تاکہ اس بات کا تعین کیا جا سکے کہ آیا یہ پہلے سے موجود ہندو مندر پر بنایا گیا تھا۔ سپریم کورٹ نے الہ آباد ہائی کورٹ کے 10 جولائی کے فیصلے کو چیلنج کرنے والی اپیل کو مسترد کر دیا تھا۔ الہ آباد ہائی کورٹ نے بھی متھرا کے سول جج کے حکم میں کوئی خامی نہ پاتے ہوئے درخواست کو مسترد کر دیا تھا۔ سول جج نے پہلے کیس کی سماعت کا فیصلہ کیا تھا اور مسجد کی انتظامی کمیٹی نے یہ مطالبہ کیا تھا۔