نئی دہلی: دہلی کے سابق نائب وزیر اعلی منیش سسودیا جمعہ (4 اگست) کو سپریم کورٹ سے ضمانت حاصل نہیں کر سکے۔ سسودیا نے اپنی بیوی کی بیماری کا حوالہ دیتے ہوئے عبوری ضمانت کی درخواست کی تھی۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ ضمانت کی درخواست پر ستمبر کے دوسرے ہفتے میں غور کیا جائے گا۔
اس سے پہلے دہلی ہائی کورٹ نے سسودیا کو ضمانت دینے سے انکار کر دیا تھا۔ سسودیا نے ہائی کورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا۔ عدالت نے 14 جولائی کو سسودیا کی عبوری ضمانت کی درخواست پر نوٹس جاری کیا تھا اور کہا تھا کہ اس پر 4 اگست کو سماعت کی جائے گی۔ سپریم کورٹ اب 4 ستمبر کو دہلی ایکسائز پالیسی سے متعلق دو معاملات میں منیش سسودیا کی عبوری ضمانت کی درخواستوں پر سماعت کرے گی۔ ان معاملات کی جانچ مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) اور انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کر رہے ہیں۔
جسٹس سنجیو کھنہ اور جسٹس ایس وی این بھٹی کی بنچ نے سسودیا کی اہلیہ کی میڈیکل رپورٹس کو دیکھا اور کہا کہ ان کی حالت کافی حد تک مستحکم ہے، لہذا بنچ سسوڈیا کی عبوری ضمانت کی درخواستوں کے ساتھ ساتھ باقاعدہ ضمانت کی درخواستوں پر بھی غور کرے گی۔ سسودیا نے اپنی بیوی کی خراب صحت کی بنیاد پر عبوری ضمانت کی درخواست کی تھی۔
سپریم کورٹ نے 14 جولائی کو سی بی آئی اور ای ڈی سے دہلی ایکسائز پالیسی سے متعلق دو معاملات میں سسودیا کی عبوری ضمانت کی عرضیوں پر جواب داخل کرنے کو کہا تھا۔ دہلی حکومت نے 17 نومبر 2021 کو اس پالیسی کو نافذ کیا لیکن بدعنوانی کے الزامات کے درمیان اسے ستمبر 2022 کے آخر میں واپس لے لیا گیا۔ دہلی حکومت میں نائب وزیر اعلیٰ رہتے ہوئے سسودیا کے پاس محکمہ ایکسائز بھی تھا۔ اسے سی بی آئی نے پہلی بار 26 فروری کو مبینہ گھوٹالہ میں ان کے کردار کے لئے گرفتار کیا تھا اور تب سے وہ حراست میں ہے۔ انہوں نے 28 فروری کو دہلی کابینہ سے استعفیٰ دے دیاتھا۔