دریں اثنا، انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی پر بھی حملہ بولا۔ انہوں نے کہا کہ دہلی میں منعقدہ ایک اجلاس میں وزیر اعظم نے ملک کے اپوزیشن لیڈروں اور پارٹیوں کو چور کہا اور ملک کے سینئر لیڈروں کی توہین کی۔ منی پور پچھلے کئی مہینوں سے جل رہا ہے لیکن وزیر اعظم خاموش رہے۔ وہ 77 دن تک خاموش رہے اور جب بولے تو اس میں بھی سیاست کی۔
پرینکا گاندھی نے کہا کہ میں اپنی تقریر میں 10 منٹ تک وزیر اعظم پر تنقید کر سکتی ہوں۔ میں شیوراج پر 10 منٹ تک تنقید کر سکتی ہوں۔ میں سندھیا پر 10 منٹ تک بات کر سکتی ہوں لیکن میں یہاں آپ کے مسائل کے بارے میں بات کرنے آئی ہوں۔ مہنگائی کی بات کرنے آئی ہوں۔ انہوں نے کہا کہ آج مہنگائی زندگی پر بوجھ بن چکی ہے، خواتین مہنگائی کا بوجھ اٹھا رہی ہیں۔ ایسے وقت میں لوگوں پر تنقید کرنا مناسب نہیں۔ لیڈروں کو انتخابات میں عوامی مسائل پر بات کرنی ہوگی۔ انہیں بتانا ہوگا کہ مہنگائی کیوں ہے، بے روزگاری کیوں ہے؟
ریلی کے دوران پرینکا گاندھی نے ان وعدوں کو دہرایا جو کانگریس حکومت بنانے کے بعد پورے کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ جن ریاستوں میں ہماری حکومتیں ہیں وہاں پرانی پنشن اسکیم لاگو کی گئی ہے، مدھیہ پردیش میں بھی پرانی پنشن اسکیم کو نافذ کیا جائے گا۔ خواتین کے بینک اکاؤنٹ میں ہر ماہ 1500 روپے جمع کرائے جائیں گے، ایل پی جی سلنڈر 500 روپے میں ملے گا، 100 یونٹ بجلی مفت اور 200 یونٹ بجلی آدھی قیمت پر دی جائے گی۔ اس کے علاوہ کسانوں کے قرض معافی کا کام بھی مکمل کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ پرینکا نے کمل ناتھ سے کہا کہ وہ کانگریس کی حکومت بننے پر معذوروں کو دی جانے والی پنشن میں اضافہ کریں۔