نئی دہلی: لوک سبھا انتخابات کے اعلان سے ایک ماہ قبل سپریم کورٹ الیکٹورل بانڈ پر اپنا فیصلہ سناتے ہوئے اسے غیر آئینی قرار دیا ہے۔ عدالت عظمیٰ نے کہا کہ انتخابی یا الیکٹورل بانڈ حقِ اطلاعات قانون کی خلاف ورزی کرتا ہے۔ نیز ووٹروں کو یہ حق ہے کہ انہیں پارٹیوں کی فنڈنگ کے بارے میں معلومات ہوں۔ عدالت نے کہا ہے کہ کالے دھن پر لگام لگانے کی غرض سے حق اطلاعات کی خلاف ورزی مناسب نہیں ہے۔
خیال رہے کہ چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کی سربراہی والی سپریم کورٹ کی پانچ ججوں کی آئینی بنچ گزشتہ سال 31 اکتوبر سے اس معاملے پر باقاعدہ سماعت شروع کی تھی۔ اس دوران عدالت نے اس کیس کی مسلسل 3 دن تک سماعت کی اور اپنا فیصلہ محفوظ رکھا تھا۔ سپریم کورٹ کا الیکٹورل بانڈ کو غیر آئینی قرار دینا مرکزی حکومت کے لیے ایک بڑا جھٹکا ہے۔معاملہ کی سماعت کے دوران سی جے آئی ڈی وائی چندرچوڑ نے کہا، ’’ہم متفقہ فیصلے پر پہنچے ہیں۔ میرے فیصلے کی تائید جسٹس گوائی، جسٹس پاردیوالا اور جسٹس منوج مشرا نے کی ہے۔ اس میں دو رائے ہیں، ایک میری اپنی اور دوسری جسٹس سنجیو کھنہ کی، دونوں کے استدلال میں تھوڑا سا فرق ہے، تاہم دونوں ایک ہی نتیجہ پر پہنچتی ہیں۔