نئی دہلی :یکساں سول کوڈ (یو سی سی) پرلاء کمیشن کو ایک کروڑ سے زیادہ تجاویز موصول ہوئی ہیں۔ وزیر قانون ارجن رام میگھوال نے ہفتہ کو کہا کہ آخری دن تک کمیشن کو یو سی سی پر ایک کروڑ سے زیادہ تجاویز موصول ہوئی ہیں۔ کمیشن اب ان تجاویز کا مطالعہ کرے گا جس کے بعد اگلا قدم اٹھایا جائے گا۔
میگھوال نے کہاکہحکومت ملک کے ہر شخص کی تجویز کو سننے کے لیے تیار ہے۔ یہی وجہ ہے کہ تجاویز قبول کرنے کی معیاد کو اسی وجہ سے 28 جولائی تک بڑھایا گیا تھا۔ حالانکہ اب کمیشن اسے اور آگے نہیں بڑھانا چاہتا ہے۔ شروعات میں تجاویز دینے کی آخری تاریخ 14 جولائی رکھی گی تھی، لیکن، لوگوں کا زبردست ردعمل دیکھتے ہوئے اسے 28 جولائی تک بڑھایا گیا ہے۔
حکومت ہند کے ایک نوٹیفکیشن کے ذریعے قانون کمیشن کی تشکیل کی گئی ہے تاکہ ایک مقررہ حوالہ مدت کے ساتھ قانون کے شعبے میں تحقیق کی جاسکے۔ اپنے ٹرمز آف ریفرنس کے مطابق کمیشن حکومت کو سفارشات (رپورٹ کی شکل میں) دیتا ہے۔ کمیشن نے قانونی امور کے محکمے، سپریم کورٹ اور ہائی کورٹس کے حوالے سے مختلف موضوعات پر غور کیا اور 277 رپورٹیں پیش کیں۔ یہ ملک کے قوانین کا فکر انگیز اور تنقیدی جائزہ فراہم کرتا ہے۔
ایک اندازے کے مطابق، سب سے زیادہ تجاویز مسلمانوں کی طرف سے یو سی سی کو نہیں لانے کو لے کر دئیے گئے ہیں۔ حالانکہ، ایسے تجاویز کو آرٹیفیشل انتلیجنس (اے آئی) کی مدد سے چھانٹ کر الگ کردیا جائے گا اور تخلیقی تجاویز پر غور کیا جائے گا۔ موضوع کی مطابقت اور اہمیت کو دیکھتے ہوئے اور عدالت کے احکامات کو مدنظر رکھتے ہوئے 22ویں لاء کمیشن نے اس پر نئے سرے سے غور کرنا مناسب سمجھا ہے۔