ہندوستان میں اس وقت یونیفارم سول کوڈ کو لے کر زبردست بحث جاری ہے۔ صرف مسلم طبقہ ہی نہیں بلکہ دلت اور قبائل طبقات بھی یونیفارم سول کوڈ کے نقصانات کو لے کر فکر مند ہیں۔ اس درمیان جمعیۃ علماء ہند نے ہندوستانی لاء کمیشن کو اس قانون پر اپنے اعتراضات ارسال کیے ہیں۔ اس میں جمعیۃ نے لکھا ہے کہ یکساں سول کوڈ یعنی یونیفارم سول کوڈ مسلمانوں کے لیے ناقابل قبول ہے، یہ ملک کے اتحاد اور سالمیت کے لیے مضر ہے۔
جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا ارشد مدنی کا اس قانون سے متعلق کہنا ہے کہ ’’یونیفارم سول کوڈ صرف مسلمانوں کا ہی نہیں بلکہ سبھی ہندوستانیوں کا مسئلہ ہے۔ اس قانون کے بارے میں حکومت کو سبھی مذاہب، سماجی اور قبائلی گروپوں کے نمائندوں سے صلاح و مشورہ کرنا چاہیے اور انھیں اعتماد میں لینا چاہیے، یہی جمہوریت کا مطالبہ ہے۔‘