اتر پردیش کے مظفر نگر میں مبینہ طور پر سڑک پر نماز پڑھے جانے کی ویڈیو گزشتہ روز تیزی کے ساتھ سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی، جس کے خلاف پولیس نے سخت کارروائی کی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ ویڈیو گزشتہ جمعہ کے روز کی ہے جب نمازِ جمعہ ادا کی جا رہی تھی۔ اس معاملے میں پولیس نے اتوار کے روز جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ مسجد کے باہر سڑک پر نماز ادا کرنے کی ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس کے بعد کارروائی کی گئی ہے۔ تازہ ترین خبروں کے مطابق اس معاملے میں امام مسجد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
پولیس کے ذریعہ دی گئی جانکاری کے مطابق مظفر نگر میں ایک مسجد کے باہر سڑک پر مبینہ طور پر جمعہ کی نماز پڑھی گئی تھی۔ اس کی ویڈیو سامنے آنے کے بعد ایف آئی آر درج کی گئی۔ اس معاملے میں ایک امام کو گرفتار کیا گیا ہے۔ اس ویڈیو میں تقریباً 25 لوگوں کو سڑک پر نماز ادا کرتے ہوئے دیکھا گیا ہے اور ان کے خلاف مقدمہ درج ہوا ہے۔
خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق اے ایس پی آیوش وکرم سنگھ نے بتایا کہ اس معاملے میں تعزیرات ہند کی دفعہ 341 کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی اور آگے کی کارروائی میں رحمن مسجد کے امام مولانا نسیم کو گرفتار کیا گیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ وائرل ویڈیو کی مدد سے پولیس دیگر لوگوں کی شناخت میں مصروف ہے۔
قابل ذکر ہے کہ اتر پردیش میں سڑکوں پر نماز کے خلاف ہندوتوا تنظیموں نے ہنومان چالیسا اور سندرکانڈ کا پاٹھ شروع کر دیا تھا۔ اس کے بعد بڑھتے ہنگامہ کو دیکھتے ہوئے اتر پردیش سمیت کئی ریاستوں میں سڑکوں پر نماز پڑھے جانے پر پابندی لگا دی گئی ہے۔ کہا گیا کہ اس سے لوگوں کو کئی طرح کی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا تھا۔