نئی دہلی: سنٹرل واٹر کمیشن کے مطابق منگل کو یمنا ندی کے پانی کی سطح 206.24 میٹر کے خطرے کے نشان سے اوپر پہنچ گئی، جس کی وجہ سے دہلی ہائی الرٹ پر ہے۔ سنٹرل واٹر کمیشن (سی ڈبلیو سی) کے مطابق، خطرے کا نشان 205.33 میٹر ہے۔
منگل کی صبح تقریباً 8 بجے ہریانہ کے یمنا نگر ضلع کے ہتھنی کنڈ بیراج سے تقریباً 3.21 لاکھ کیوسک پانی چھوڑا گیا۔ دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے پیر کو کہا کہ ان کی حکومت سی ڈبلیو سی کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے۔
کیجریوال نے کہا ’’ماہرین کے مطابق سیلاب جیسی کوئی صورتحال نہیں ہوگی۔ تاہم، اگر ایسا ہوتا ہے تو ہم تیار ہیں۔ اگر پانی کی سطح 206 میٹر تک بڑھ جاتی ہے، تو ہم انخلاء شروع کر دیں گے۔ 41000 لوگوں کی شناخت کر لی گئی ہے۔ یمنا ندی کے کنارے ان کے لیے امدادی کیمپ قائم کریں۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ 1978 میں دہلی میں سیلاب آیا تھا، جب ہتھنی کنڈ بیراج سے 7 لاکھ کیوسک پانی چھوڑا گیا تھا، جس کی وجہ سے پرانے پل پر جمنا ندی کی سطح 207.49 میٹر کو عبور کر گئی تھی۔ 2013 میں ہتھنی کنڈ بیراج سے 8 لاکھ کیوسک پانی چھوڑا گیا اور یمنا ندی کی سطح 207.32 ملی میٹر تک پہنچ گئی لیکن اس سے سیلاب نہیں آیا۔
2019 میں ہتھنی کنڈ بیراج سے 8.28 لاکھ کیوسک پانی چھوڑا گیا تھا اور دریا کی سطح 206.6 ملی میٹر تک پہنچ گئی تھی، اس کے باوجود سیلاب نہیں آیا تھا۔ 9 جولائی کو ہتھنی کنڈ بیراج سے یمنا ندی میں 45 ہزار کیوسک پانی چھوڑا گیا تھا۔ اس رات کے بعد مزید تین لاکھ کیوسک پانی چھوڑا گیا اور پیر کی صبح تقریباً ڈھائی لاکھ کیوسک پانی چھوڑا گیا۔