کلکتہ: کلکتہ میں علاج کے لئے بنگلہ دیش کے سینئر رکن پارلیمنٹ انوار العظیم انارجو گزشتہ کئی دنوں سے لاپتہ تھے کی مشکوک حالت میں لاش برآمد ہوئی ہے۔بنگلہ دیش کے وزیر داخلہ اسد الزماں خان نے ایک بیان میں کہا ہے کہ عوامی لیگ کے رکن پارلیمنٹ انوار العظیم انار، جو بھارت میں لاپتہ ہو گئے تھے، کو کلکتہ کے ایک فلیٹ میں قتل کر دیا گیا ہے۔”اب تک، ہمیں پتہ چلا ہے کہ اس معاملے میں ملوث تمام قاتل بنگلہ دیشی ہیں۔ یہ ایک منصوبہ بند قتل ہے۔عوامی لیگ کے رکن اسمبلی انوار العظیم کئی روز سے لاپتہ تھے۔ 12 مئی کو انوار علاج کے لیے کلکتہ آئے تھے ۔ مگراچانک وہ لاپتہ ہوئہ اور دو دنوںتک ان کا کوئی سراغ نہیں مل رہا تھا اور آج صبح ان کی لاش برآمد ہوئی ہے۔تاہم بنگلہ دیش کے وزیر داخلہ نے بتایا ہے کہ عوامی لیگ کے رکن پارلیمنٹ انوار کو قتل کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے یہ دعویٰ کلکتہ پولیس کا حوالہ دیتے ہوئے کیا۔ تاہم اس ریاست کی پولیس نے اس سلسلے میں کوئی ردعمل نہیں دیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق بنگلہ دیش کے رکن پارلیمنٹ کلکتہ آنے کے بعد برہانگر میں ایک دوست کے گھر ٹھہرے تھے۔ لیکن دو دن بعد وہ وہ گھر چھوڑ کر کہیں اور چلے گئے۔ گزشتہ 14 مئی سے انوارل سے موبائل فون پر رابطہ نہیں ہو رہا تھا۔ بنگلہ دیش کی رکن پارلیمنٹ جس دوست کے گھر ٹھہرے ہوئے تھے نے 18 مئی کو پولیس اسٹیشن میں گمشدگی کی ڈائری درج کرائی ت۔ انوارل سے رابطہ نہ ہونے کی وجہ سے خاندان نے بنگلہ دیش حکومت سے رابطہ کیا۔ ذرائع کے مطابق بنگلہ دیش کی حکومت بھارت سے رابطے میں تھی۔ انوارول کی تلاش شروع کردی گئی ۔ذرائع کے مطابق نیوٹاؤن تھانے کی پولیس چہارشنبہ کی صبح ایک فلیٹ میں قتل کی خبر ملی پولس وہاں پہنچ کر تحقیق شروع کردی ہے۔۔وزیرموصوف نے کہا کہ بنگلہ دیش پولیس نے 56 سالہ قانون ساز کے قتل کے سلسلے میں تین افراد کو گرفتار کیا ہے۔